Sahih Muslim Introduction 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 80

Sahih Muslim#56

حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: سَمِعْتُ زُهَيْرًا، يَقُولُ: قَالَ جَابِرٌ – أَوْ سَمِعْتُ جَابِرًا – يَقُولُ: «إِنَّ عِنْدِي لَخَمْسِينَ أَلْفَ حَدِيثٍ، مَا حَدَّثْتُ مِنْهَا بِشَيْءٍ»، قَالَ: ثُمَّ حَدَّثَ يَوْمًا بِحَدِيثٍ، فَقَالَ: «هَذَا مِنَ الْخَمْسِينَ أَلْفًا»

زہیر کہتے ہیں : جابر نے کہا یا میں نے جابر ( بن یزید ) کو یہ کہتے سنا : بلاشبہ میرے پاس پچاس ہزار حدیثیں ( ایسی ) ہیں جن میں سے میں نے کوئی حدیث بیان نہیں کی ، پھر ایک دن اس نے ایک حدیث بیان کی اور کہا : یہ ( ان ) پچاس ہزار حدیثوں میں سے ( ایک ) ہے ۔

Hajjāj bin ash-Shā’ir narrated to me,

Ahmad bin Yūnus narrated to us, he said, I heard Zuhayr saying, Jābir said, or, I heard Jābir saying:
‘Indeed I have fifty thousand Ḥadīth that I have not narrated from at all’. [Zuhayr] said: ‘Then that day he related a Ḥadīth and said, ‘This is from the fifty thousand’.

Sahih Muslim#57

وحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ الْيَشْكُرِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْوَلِيدِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ سَلَّامَ بْنَ أَبِي مُطِيعٍ، يَقُولُ: سَمِعْتُ جَابِرًا الْجُعْفِيَّ، يَقُولُ: «عِنْدِي خَمْسُونَ أَلْفَ حَدِيثٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»

سلام بن ابی مطیع کہتے ہیں : میں نے جابر جعفی کو یہ کہتے سنا : میرے پاس رسول اللہ ﷺ سے ( روایت کردہ ) پچاس ہزار احادیث ہیں ۔

Ibrāhīm bin Khālid al-Yashkurī narrated to me,

he said, I heard Abūl-Walīd saying, I heard Sallām bin Abī Mutī’ saying, I heard Jābir al-Ju’fī saying:
‘I have fifty thousand Ḥadīth on authority of the Prophet, peace and blessings upon him’.

Sahih Muslim#58

وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ، حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَجُلًا سَأَلَ جَابِرًا عَنْ قَوْلِهِ عَزَّ وَجَلَّ [ص:21]: {فَلَنْ أَبْرَحَ الْأَرْضَ حَتَّى يَأْذَنَ لِي أَبِي أَوْ يَحْكُمَ اللهُ لِي وَهُوَ خَيْرُ الْحَاكِمِينَ} [يوسف: 80]، فَقَالَ جَابِرٌ: «لَمْ يَجِئْ تَأْوِيلُ هَذِهِ»، قَالَ سُفْيَانُ: وَكَذَبَ، فَقُلْنَا لِسُفْيَانَ: وَمَا أَرَادَ بِهَذَا؟ فَقَالَ: إِنَّ الرَّافِضَةَ تَقُولُ: إِنَّ عَلِيًّا فِي السَّحَابِ، فَلَا نَخْرُجُ مَعَ مَنْ خَرَجَ مِنْ وَلَدِهِ حَتَّى يُنَادِيَ مُنَادٍ مِنَ السَّمَاءِ يُرِيدُ عَلِيًّا أَنَّهُ يُنَادِي اخْرُجُوا مَعَ فُلَانٍ، يَقُولُ جَابِرٌ: «فَذَا تَأْوِيلُ هَذِهِ الْآيَةِ، وَكَذَبَ، كَانَتْ فِي إِخْوَةِ يُوسُفَ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

سفیان ( بن عیینہ ) نے کہا : میں نے ایک آدمی سے سنا ، اس نے جابر سے ارشاد ربانی : «﴿فلن أبرح الأرض حتى يأذن لي أبي أو يحكم الله لي وهو خير الحاكمين﴾» ’’ اب میں اس زمین سے ہرگز نہ ہلوں گا یہاں تک کہ میرا باپ مجھے اجازت دے یا اللہ میرے لیے فیصلہ کر دے اور وہ سب فیصلہ کرنے والوں سے بہتر ہے ۔‘‘ کے بارے میں سوال کیا ، تو جابر نے کہا : اس کی تفسیر ابھی ظاہر نہیں ہوئی ۔ سفیان نے کہا : اور اس نے یہ جھوٹ بولا ۔ تو ہم نے سفیان سے کہا : اس کی مراد اس سے کیا تھی ؟ انہوں نے کہا : روافض کہتے ہیں : حضرت علی رضی اللہ عنہ بادلوں میں ہیں ۔ ان کی اولاد میں سے جو کوئی خروج کرے گا ہم اس کے ساتھ خروج نہیں کریں گے حتیٰ کہ آسمان کی طرف سے پکارنے والا ( اس کی مراد علی سے ہے ) پکارے ۔ یقیناً وہی پکارے گا کہ فلاں کے ساتھ ( مل کر ) خروج کرو ۔ جابر کہتا تھا : یہ اس آیت کی تفسیر ہے اور اس نے جھوٹ کہا ۔ یہ آیت حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کے بارے میں ( نازل ہوئی ) تھی ۔

Salamah bin Shabīb narrated to me,

al-Humaydī narrated to us, Sufyān narrated to us, he said, I heard a man ask Jābir about the verse:
{Thus I will never depart from the land until my father permits me or Allah decides for me, and He is the best of Judges}[Yūsuf: 80]. Jābir said: ‘An interpretation has not come to me about these [verses]’. Sufyān said: ‘He lied’. We said to Sufyān: ‘What did he mean by this?’ [Sufyān] said: ‘Indeed the Rāfiḍah say, ‘Alī is in the clouds and we will not emerge along with he who will emerge from his children [the Khalīfah] until a caller calls from the heaven, meaning Alī: ‘Ride out along with so-and-so [meaning the promised Mahdī]’. Jābir said, ‘that is an interpretation for these verses’, and he would lie as they were regarding the brothers of Yūsuf, peace be upon him’.

Sahih Muslim#59

وحَدَّثَنِي سَلَمَةُ، حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ: «سَمِعْتُ جَابِرًا، يُحَدِّثُ بِنَحْوٍ مِنْ ثَلَاثِينَ أَلْفَ حَدِيثٍ، مَا أَسْتَحِلُّ أَنْ أَذْكُرَ مِنْهَا شَيْئًا، وَأَنَّ لِي كَذَا وَكَذَا‘قَالَ مُسْلِمٌ: وَسَمِعْتُ أَبَا غَسَّانَ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرٍو الرَّازِيَّ، قَالَ: سَأَلْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ الْحَمِيدِ، فَقُلْتُ: الْحَارِثُ بْنُ حَصِيرَةَ لَقِيتَهُ؟ قَالَ: «نَعَمْ، شَيْخٌ طَوِيلُ السُّكُوتِ، يُصِرُّ عَلَى أَمْرٍ عَظِیم

سفیان سے روایت ہے ، کہا : میں نے جابر کو تقریباً تیس ہزار احادیث بیان کرتے ہوئے سنا ہے ۔ میں ان میں سے ایک حدیث بیان کرنا بھی حلال نہیں سمجھتا ، چاہے ( اس کے بدلے ) میرے لیے اتنا اور اتنا ہو ۔
( امام ) مسلم نے کہا : میں نے ابوغسان محمد بن عمرو رازی سے سنا ، کہا : میں نے جریر بن عبدالحمید سے پوچھا ، میں نے کہا : ( یہ جو ) حارث بن حصیرہ ہے ، آپ اس سے ملے ہیں ؟ کہا : ہاں ، لمبی خاموشی والا بوڑھا ہے ۔ ایک بہت بڑی بات پر اصرار کرتا ہے ۔

Salamah narrated to me,

al-Humaydī narrated to us, Sufyān narrated to us, he said:
‘I heard Jābir talking about something like 30,000 Ḥadīth [that] I did not regard as permissible to mention anything from, and that to me was like this and that [Ḥadīth].’

Muslim said, I heard Abū Ghassān Muhammad bin Amr ar-Rāzī say, ‘I asked Jarīr bin Abd il-Hamīd: ‘Did you meet al-Hārith bin Hasīrah? He said: ‘Yes, [he is a] Shaykh of lengthy silence; he persisted in a grave matter.’

Sahih Muslim#60

حَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ ذَكَرَ أَيُّوبُ رَجُلاً يَوْمًا فَقَالَ لَمْ يَكُنْ بِمُسْتَقِيمِ اللِّسَانِ وَذَكَرَ آخَرَ فَقَالَ هُوَ يَزِيدُ فِي الرَّقْمِ ‏.‏

عبدالرحمن بن مہدی نے حماد بن زید سے روایت کی ، کہا : ایوب نے ایک دن ایک شخص کا ذکر کیا اور کہا : وہ کج زبان ( جھوٹا ، تہمت تراش اور بد زبان ) تھا اور دوسرے کا ذکر کیا تو کہا : وہ رقم ( اشیاء پر لکھی ہوئی قیمت ) میں اضافہ کر دیتا تھا ۔

Sahih Muslim#61

حَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: قَالَ أَيُّوبُ: «إِنَّ لِي جَارًا، ثُمَّ ذَكَرَ مِنْ فَضْلِهِ، وَلَوْ شَهِدَ عِنْدِي عَلَى تَمْرَتَيْنِ مَا رَأَيْتُ شَهَادَتَهُ جَائِزَةً»

سلیمان بن حرب نے کہا : ہمیں حماد بن زید نے بیان کیا ، کہا : ایوب نے کہا : میرا ایک ہمسایہ ہے ، پھر ( زہد و ورع میں ) اس کی فضیلت کا ذکر کیا ، اگر وہ میرے سامنے دو کجھوروں کے بارے میں گواہی دے تو میں ( اس میں بھی ) اس کی شہادت قابل قبول نہ سمجھوں گا ۔

Hajjāj bin ash-Shā’ir narrated to me, Sulaymān bin Harb narrated to us, Hammād bin Zayd narrated to us, he said, Ayyūb said:
‘Indeed I have a neighbor’ and he mentioned some of his virtues, [and continued] ‘…even if he testified to me about two dates I would not see his testimony as permissible’.

Sahih Muslim#62

وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: قَالَ مَعْمَرٌ: مَا رَأَيْتُ أَيُّوبَ اغْتَابَ أَحَدًا قَطُّ إِلَّا عَبْدَ الْكَرِيمِ يَعْنِي أَبَا أُمَيَّةَ، فَإِنَّهُ ذَكَرَهُ، فَقَالَ رَحِمَهُ اللهُ: كَانَ غَيْرَ ثِقَةٍ، لَقَدْ سَأَلَنِي عَنْ حَدِيثٍ لِعِكْرِمَةَ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ عِكْرِمَةَ

معمر نے کہا : میں نے ایوب کو کبھی کسی کی پیٹھ پیچھے اسے برا کہتے نہیں سنا ، سوائے عبدالکریم ، یعنی ابوامیہ کے ۔ انھوں نے اس کا ذکر کیا تو کہا اللہ اس پر رحم کرے ، غیر ثقہ ہے ، اس نے مجھ سے عکرمہ سے روایت کی گئی ایک حدیث کے بارے میں سوال کیا ، پھر ( لوگوں سے ) کہا : میں نے عکرمہ سے سنا ہے ۔

Muhammad bin Rāfi’ and Hajjāj bin ash-Shā’ir narrated to me,

they said Abd ur-Razzāq narrated to us, he said Ma’mar said:
‘I did not see Ayyūb speaking ill of anyone, ever, except for Abd al-Karīm- meaning Abū Umayyah’. So he mentioned him and said, may Allah have mercy on him ‘He is not trustworthy- he had asked me about a Ḥadīth of Ikrimah then said ‘I heard from Ikrimah’ [when relating the Ḥadīth].’

Sahih Muslim#63

حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، قَالَ: قَدِمَ عَلَيْنَا أَبُو دَاوُدَ الْأَعْمَى، فَجَعَلَ يَقُولُ: حَدَّثَنَا الْبَرَاءُ، قَالَ: وَحَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ، فَذَكَرْنَا ذَلِكَ لِقَتَادَةَ، فَقَالَ: «كَذَبَ، مَا سَمِعَ مِنْهُمْ، إِنَّمَا كَانَ ذَلِكَ سَائِلًا يَتَكَفَّفُ النَّاسَ زَمَنَ طَاعُونِ الْجَارِفِ»

عفان بن مسلم نے کہا : ہمام نے ہم سے بیان کیا ، کہا : ابوداود اعمیٰ ہمارے ہاں آیا اور یہ کہنا شروع کر دیا : ہمیں براء رضی اللہ عنہ نے حدیث سنائی اور ہمیں زید بن ارقم رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی ۔ ہم نے یہ بات قتادہ کو بتائی ، انہوں نے کہا : اس نے جھوٹ بولا ۔ اس نے ان سے نہیں سنا ، وہ تو ایک منگتا تھا ، انسانوں کی بیخ کنی کرنے والے طاعون ( کے دوران ) میں لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلاتا پھرتا تھا ۔

Al-Faḍl bin Sahl narrated to me,

he said Affān bin Muslim narrated to us, Hammām narrated to us, he said, Abū Dāwud al-A’mā came to us and began saying:
‘Al-Barā’ [bin Āzib, the Companion] narrated to us’; he said: ‘Zayd bin Arqam narrated to us’- and he mentioned that [those chains] to Qatādah. [Qatādah] said ‘He lied; he did not hear from them. He would beg the people asking [about Ḥadīth] at the time of the plague’ [circa 67H].

Sahih Muslim#64

وحَدَّثَنِي حَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ، قَالَ: دَخَلَ أَبُو دَاوُدَ الْأَعْمَى عَلَى قَتَادَةَ، فَلَمَّا قَامَ، قَالُوا: إِنَّ هَذَا يَزْعُمُ أَنَّهُ لَقِيَ ثَمَانِيَةَ عَشَرَ بَدْرِيًّا، فَقَالَ قَتَادَةُ: «هَذَا كَانَ سَائِلًا قَبْلَ الْجَارِفِ، لَا يَعْرِضُ فِي شَيْءٍ مِنْ هَذَا، وَلَا يَتَكَلَّمُ فِيهِ، فَوَاللهِ مَا حَدَّثَنَا الْحَسَنُ عَنْ بَدْرِيٍّ مُشَافَهَةً، وَلَا حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ عَنْ بَدْرِيٍّ مُشَافَهَةً، إِلَّا عَنْ سَعْدِ بْنِ مَالِكٍ»

یزید بن ہارون نے کہا : ہمیں ہمام نے خبر دی کہ ابوداود اعمیٰ قتادہ کے ہاں آیا ، جب وہ کھڑا ہوا ( اور چلا گیا ) تو لوگوں نے کہا : اسے یہ زعم ہے کہ اس نے اٹھارہ بدری صحابہ سے ملاقات کی ۔ اس پر قتادہ کہنے لگے : ( طاعون کی ) وبائے عام سے پہلے یہ ایک منگتا تھا ، اس کا ( علم حدیث ) ایسی کسی چیز سے کوئی سروکار نہ تھا ، وہ اس بارے میں بات تک نہ کرتا تھا ۔ بخدا نہ حسن ( بصری ) نے ( کبھی ) کسی بدری سے بلاواسطہ حدیث ہمیں سنائی نہ سعید بن مسیب نے ایک سعد بن مالک رضی اللہ عنہ کے سوا کسی اور بدری سے براہ راست سنی ہوئی کوئی حدیث سنائی ۔

Hasan bin Alī al-Hulwānī narrated to me,

he said Yazīd bin Hārūn narrated to us, Hammām informed us, he said ‘Abū Dāwud al-A’mā entered upon Qatādah and when he stood, they said:
‘Indeed this one alleges he has met eighteen of the warriors of the battle of Badr’. Qatādah said: ‘This one was barely asking [about Ḥadīth] before the plague; he did not attend to anything from [seeking Ḥadīth] and he did not speak [to any scholars] regarding it. By Allah, al-Hasan did not narrate to us from a witness of the battle of Badr without an intermediary; and Sa’īd bin al-Musayyib did not narrate to us from a witness of the battle of Badr without an intermediary except from Sa’d bin Mālik’.

Sahih Muslim#65

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ رَقَبَةَ، «أَنَّ أَبَا جَعْفَرٍ الْهَاشِمِيَّ الْمَدَنِيَّ، كَانَ يَضَعُ أَحَادِيثَ كَلَامَ حَقٍّ، وَلَيْسَتْ مِنْ أَحَادِيثِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكَانَ يَرْوِيهَا عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم

جریر نے رقبہ ( بن مسقلہ بن عبداللہ عبدی کوفی رحمہ اللہ جلیل القدر تابعی ) سے روایت کی کہ ابوجعفر ( عبداللہ بن مسعود بن عون بن جعفر بن ابی طالب ) ہاشمی مدائنی احادیث گھڑا کرتا تھا ، سچائی ( یا حکمت ) پر مبنی کلام ( پیش کرتا ) وہ کلام رسول اللہ ﷺ کے فرامین میں سے نہ ہوتا تھا لیکن اسے وہ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتا تھا ۔

Uthmān bin Abī Shaybah narrated to us,

Jarīr narrated to us, on authority of Raqabah that ‘Abū Ja’far al-Hāshimī al-Madanī was fabricating narrations with words of truth, and they were not from the narrations of the Prophet, peace and blessings of Allah upon him, though he was transmitting them on authority of the Prophet, peace and blessings of Allah upon him.’

Sahih Muslim#66

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سُفْيَانَ: وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: «كَانَ عَمْرُو بْنُ عُبَيْدٍ يَكْذِبُ فِي الْحَدِيثِ»

ابوداود طیالسی نے شعبہ سے ، انہوں نے یونس بن عبید سے روایت کرتے ہوئے بیان کیا ، ( یونس نے ) کہا : عمرو بن عبید ( معروف معتزلی جو پہلے حضرت حسن بصری کی مجلس میں حاضر رہا کرتا تھا ) حدیث ( کی روایت ) میں جھوٹ بولا کرتا تھا ۔

Al-Hasan al-Hulwānī narrated to us,

he said Nu’aym bin Hammād narrated to us, he said Abū Ishāq Ibrāhīm bin Muhammad bin Sufyān said; and Muhammad bin Yahyā narrated to us, he said, Nu’aym bin Hammād narrated to us, Abū Dāwud at-Tayālisī narrated to us, on authority of Shu’bah, on authority of Yūnus bin Ubayd, he said:
‘Amr bin Ubayd would lie regarding Ḥadīth’.

Sahih Muslim#67

حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ أَبُو حَفْصٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاذَ بْنَ مُعَاذٍ، يَقُولُ: قُلْتُ لِعَوْفِ بْنِ أَبِي جَمِيلَةَ: إِنَّ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عَنِ الْحَسَنِ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلَاحَ فَلَيْسَ مِنَّا»، قَالَ: «كَذَبَ وَاللهِ عَمْرٌو، وَلَكِنَّهُ أَرَادَ أَنْ يَحُوزَهَا إِلَى قَوْلِهِ الْخَبِيثِ»

معاذ بن معاذ کہتے ہیں : میں نے عوف بن ابی جمیلہ سے کہا : عمرو بن عبید نے ہمیں حضرت حسن بصری سے ( روایت کرتے ہوئے ) یہ حدیث سنائی :’’ جس نے ہم پر ہتھیار اٹھایا تو وہ ہم میں سے نہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا : بخدا ! عمرو نے ( اس حدیث کی روایت حسن بصری کی طرف منسوب کرنے میں ) جھوٹ بولا لیکن وہ چاہتا ہے کہ اس ( صحیح حدیث ) کو اپنی جھوٹی بات سے ملا دے ۔

Amr bin Alī Abū Hafs narrated to me,

he said I heard Mu’ādh bin Mu’ādh saying, I said to Awf bin Abī Jamīlah ‘Indeed Amr bin Ubayd narrated to us on authority of al-Hasan that the Messenger of Allah, peace and blessings of Allah upon him, said:
‘Whoever carries arms against us then he is not from us’. [Awf bin Abī Jamīlah] said ‘Amr lied, by Allah. Rather he intended it as a way to permit his filthy opinion.’

Sahih Muslim#68

وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: كَانَ رَجُلٌ قَدْ لَزِمَ أَيُّوبَ وَسَمِعَ مِنْهُ، فَفَقَدَهُ أَيُّوبُ، فَقَالُوا: يَا أَبَا بَكْرٍ إِنَّهُ قَدْ لَزِمَ عَمْرَو بْنَ عُبَيدٍ، قَالَ حَمَّادٌ: فَبَيْنَا أَنَا يَوْمًا مَعَ أَيُّوبَ، وَقَدْ بَكَّرْنَا إِلَى السُّوقِ، فَاسْتَقْبَلَهُ الرَّجُلُ، فَسَلَّمَ عَلَيْهِ أَيُّوبُ، وَسَأَلَهُ، ثُمَّ قَالَ لَهُ أَيُّوبُ: «بَلَغَنِي أَنَّكَ لَزِمْتَ ذَاكَ الرَّجُلَ»، قَالَ حَمَّادٌ: سَمَّاهُ يَعْنِي عَمْرًا، قَالَ: نَعَمْ يَا أَبَا بَكْرٍ إِنَّهُ يَجِيئُنَا بِأَشْيَاءَ غَرَائِبَ، قَالَ: يَقُولُ لَهُ أَيُّوبُ: «إِنَّمَا نَفِرُّ أَوْ نَفْرَقُ مِنْ تِلْكَ الْغَرَائِبِ

عبیداللہ بن عمر قواریری نے کہا : ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، کہا : ایک آدمی تھا ، وہ ایوب ( سختیانی کی علمی مجلس میں حاضری ) کا التزام کرتا تھا اور اس نے ان سے ( حدیث کا ) سماع کیا تھا ۔ ایوب نے اسے غیر حاضر پا کر اس کے بارے میں پوچھا تو لوگوں نے بتایا : جناب ابوبکر ( ایوب کی کنیت ) ! وہ عمرو بن عبید سے منسلک ہو گیا ہے ۔ حماد نے کہا : ایک دن میں ایوب کے ساتھ تھا ، ہم صبح سویرے بازار کی طرف گئے تو اس آدمی نے ایوب کا استقبال کیا ۔ ایوب نے اسے سلام کہا اور ( حال احوال ) پوچھا ، پھر ایوب کہنے لگے : مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ تم اس آدمی کے ساتھ منسلک ہو گئے ہو ۔ حماد نے کہا : انہوں نے اس کا ، یعنی عمرو کا نام لیا ۔ وہ کہنے لگا : ہاں ، جناب ابوبکر ! وہ غرائب ( ایسی باتیں جنہیں کوئی نہیں جانتا ) ہمارے سامنے لاتا ہے ۔ کہا : ایوب اس سے کہنے لگے : ہم انہی ( عجیب و ) غریب باتوں سے بھاگتے ہیں یا ڈرتے ہیں ( کہ یہ جھوٹی اور من گھڑت ہوتی ہیں ۔ )

Ubayd Allah bin Umar al-Qawārīrī narrated to us,

Hammād bin Zayd narrated to us, he said:
‘A man kept company with Ayyūb and listened [to Ḥadīth] from him, but then Ayyūb did not find him [one day]. [When Ayyūb asked, the people] said: ‘Oh Abā Bakr, indeed he keeps company with Amr bin Ubayd [now]’. Hammād said: ‘One day we were with Ayyūb, and we went to the market early in the morning. A man came to meet Ayyūb so he gave Salām to him, asked how he was doing, and then Ayyūb said to him: ‘It reached me that you kept company with that man’. Hammād said: ‘[Ayyūb] designated him, that is to say ‘Amr’.’ [The man] said: ‘Yes, Oh Abā Bakr. Indeed he came to us with strange things [i.e. reports]’. Ayyūb said to him: ‘Indeed we flee…’ or ‘…we fear from these strange things [transmissions]’.

Sahih Muslim#69

وحَدَّثَنِي حَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ زَيْدٍ يَعْنِي حَمَّادًا، قَالَ: قِيلَ لِأَيُّوبَ: إِنَّ عَمْرَو بْنَ عُبَيْدٍ رَوَى عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: لَا يُجْلَدُ السَّكْرَانُ مِنَ النَّبِيذِ، فَقَالَ: كَذَبَ، أَنَا سَمِعْتُ الْحَسَنَ، يَقُولُ: «يُجْلَدُ السَّكْرَانُ مِنَ النَّبِيذِ»

سلیمان بن حرب نے کہا : ہم سے ابن زید ، یعنی حماد نے بیان کیا ، کہا : ایوب سے عرض کی گئی : عمرو بن عبید نے حضرت حسن بصری سے روایت بیان کی ہے ( کہ انہوں نے ) کہا : جسے نبیذ ( شراب ) سے نشہ ہو جائے اسے کوڑے نہ مارے جائیں ۔ تو انہوں ( ایوب سختیانی ) نے کہا : اس نے جھوٹ بولا ، میں نے ( خود ) حسن سے سنا ، وہ کہتے تھے : جسے نبیذ سے نشہ ہو جائے اسے کوڑے مارے جائیں ۔

Hajjāj bin ash-Shā’ir narrated to me,

Sulaymān bin Harb narrated to us, Ibn Zayd, rather Hammād, narrated to us, he said, it was said to Ayyūb, ‘Indeed Amr bin Ubayd transmitted on authority of al-Hasan that he said:
‘There is no flogging the one who gets drunk from Nabīdh’.’ [Ayyūb] said: ‘He lied, for I heard al-Hasan saying, ‘Flog the one who gets drunk from Nabīdh’.’

Sahih Muslim#70

وحَدَّثَنِي حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَلَّامَ بْنَ أَبِي مُطِيعٍ، يَقُولُ: بَلَغَ أَيُّوبَ أَنِّي آتِي عَمْرًا فَأَقْبَلَ عَلَيَّ يَوْمًا، فَقَالَ: «أَرَأَيْتَ رَجُلًا لَا تَأْمَنُهُ عَلَى دِينِهِ، كَيْفَ تَأْمَنُهُ عَلَى الْحَدِيثِ؟

سلام بن ابی مطیع کہتے ہیں : جناب ایوب سختیانی کو یہ خبر پہنچی کہ میں عمرو ( بن عبید ) کے ہاں ( درس میں ) جاتا ہوں تو ایک دن وہ میرے پاس آئے اور کہا : تم نے غور کیا ، ایک ایسا آدمی جس کے دین پر تمہیں اعتبار نہ ہو ، تم اس کی حدیث پر کیسے اعتماد کرو گے !

Hajjāj narrated to me, Sulaymān bin Harb narrated to us,

he said, I heard Sallām bin Abī Mutī’ saying, it reached Ayyūb that I would go to Amr so he turned to me and said:
‘Have you seen a man whose Dīn you do not trust- how do you trust him regarding Ḥadīth?’

Leave a Comment